-->

قیام الیل کے بجائے جو عمل کافی ہوجائے


 

قیام اللیل کی بجائے جو عمل کافی ہوجائے

 

عن ابي مسعود البدري رضي الله عنه , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الآيتان من آخر سورة البقرة من قراهما في ليلة كفتاه" , قال عبد الرحمن فلقيت ابا مسعود وهو يطوف بالبيت فسالته فحدثنيه.

 

ترجمہ: ابومسعود بدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سورۃ البقرہ کی آخری دو آیتیں ( «امن الرسول» سے آخر تک) ایسی ہیں کہ جو شخص رات میں انہیں پڑھ لے وہ اس کے لیے کافی ہو جاتی ہیں۔ عبدالرحمٰن نے بیان کیا کہ پھر میں نے خود ابومسعود رضی اللہ عنہ سے ملاقات کی، وہ اس وقت بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ میں نے ان سے اس حدیث کے متعلق پوچھا تو انہوں نے یہ حدیث مجھ سے بیان کی۔

 

تخریج من ھذا الحدیث: 

صحیح بخاری 4008، 5040، 5051، 5009۔ صحیح مسلم 1880، 1878۔ سنن ابن ماجہ: 1369، 1368۔ سنن ابو داؤد 1397۔ جامع الترمزی: 2881۔ مسند احمد الرسالة 17096، 17100۔ صحيح ابن حبان 212، 420۔ سنن دارمي ت حسين اسد 1528۔ تحفة الأشراف 9999، 10000۔ المعجم الاوسط طبراني 5715۔ سنن الصغير للبيهقي 815۔ الجامع الصغير وزيادته السيوطي 11411۔ صحيح الجامع الصغير وزيادته الالباني 6465۔ صحيح ابن خزيمه 1141۔

 

تحکیم من ھذا الحدیث:

متفق علیہ

 

وضاحت:

کافی ہونے سے مراد یہ ہے کہ یہ دونوں آیتیں رات کے قیام اور عبادت کے بدلہ میں کافی ہوجائیں گی۔ جو احباب دیر رات کو نیند سے جاگ کر تہجد نہیں پڑھ سکتے یا قیام الیل نہیں کرسکتے وہ یہ دو آیات روز رات کو ضرور پڑھا کریں۔ وہ دو آیات یہ ہیں۔

 

سورۃ البقرۃ کی آخری دو آیات:

اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَيْهِ مِنْ رَّبِّهٖ وَالْمُؤْمِنُـوْنَ ۚ      كُلٌّ اٰمَنَ بِاللّـٰهِ وَمَلَآئِكَـتِهٖ وَكُـتُبِهٖ وَرُسُلِهٖۚ     لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ اَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِهٖ ۚ  وَقَالُوْا سَـمِعْنَا وَاَطَعْنَا   ۖ     غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَاِلَيْكَ الْمَصِيْـرُ (285)  لَا يُكَلِّفُ اللّـٰهُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا  ۚ     لَـهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْـهَا مَا اكْتَسَبَتْ ۗ    رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَـآ اِنْ نَّسِيْنَـآ اَوْ اَخْطَاْنَا ۚ     رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَيْنَآ اِصْرًا كَمَا حَـمَلْتَهٝ عَلَى الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِنَا ۚ رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهٖ ۖ وَاعْفُ عَنَّا، وَاغْفِرْ لَنَا، وَارْحَـمْنَا ۚ، اَنْتَ مَوْلَانَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِـرِيْنَ  (286)

 

تحقیق

ڈاکٹر شہزاد احمد آرائیں