مروان کو حاکم بنانے والے ہی سیدنا علی بن ابی طالب کو گالیاں نکلواتے تھے
[مروان کو حاکم بنانے والے ہی سیدنا علی بن ابی
طالب رضی اللہ عنہ کو گالیاں نکلواتے تھے]
امام عبد اللہ بن احمد بن حنبلؒ (المتوفی 290ھ) لکھتے ہیں:
ﺣﺪﺛﻨﻲ ﺃﺑﻲ ﻗﺎﻝ ﺣﺪﺛﻨﺎ ﺇﺳﻤﺎﻋﻴﻞ ﻗﺎﻝ ﺣﺪﺛﻨﺎ ﺑﻦ ﻋﻮﻥ ﻋﻦ ﻋﻤﻴﺮ ﺑﻦ ﺇﺳﺤﺎﻕ ﻗﺎﻝ ﻛﺎﻥ ﻣﺮﻭاﻥ ﺃﻣﻴﺮا ﻋﻠﻴﻨﺎ ﺳﺖ ﺳﻨﻴﻦ ﻓﻜﺎﻥ ﻳﺴﺐ ﻋﻠﻴﺎ ﻛﻞ ﺟﻤﻌﺔ ﺛﻢ ﻋﺰﻝ ﺛﻢ اﺳﺘﻌﻤﻞ ﺳﻌﻴﺪ ﺑﻦ اﻟﻌﺎﺹ ﺳﻨﺘﻴﻦ ﻓﻜﺎﻥ ﻻ ﻳﺴﺒﻪ ﺛﻢ ﺃﻋﻴﺪ ﻣﺮﻭاﻥ ﻓﻜﺎﻥ ﻳﺴﺒﻪ
عمیر
بن اسحاق فرماتے ہیں: مروان بن الحکم چھے سال تک ہم پر امیر تھا، اور وہ ہر جمعہ
کو منمبر پر علی رضی اللہ عنہ کو گلیاں دیتا تھا، پھر اس کو معزول کر دیا گیا اور
حضرت سعید بن العاص رض کو دو سال کے لئے امیر مقرر کردیا گیا لیکن وہ گلیاں نہیں دیتا
تھا پھر اس کو ہٹا کر واپس مروان کو امیر لگادیا اور وہ پھر سے گلیاں دیتا تھا۔
(العلل ومعرفة الرجال لأحمد رواية ابنه
عبد الله: جلد 3 صفحہ 176 رقم 4781، وسندہ صحیح)
کتاب
کے محقق دکتور وصی اللہ بن محمد عباس اسکی سند کو صحیح قرار دیتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب
دیکھیں کہ مروان چھ سال تک امیر رھا وہ ہر جمعہ کو مولا علی رضی اللہ عنہ کو منبر
سے گالیاں دیتا تھا۔ جب وہ معزول ہوگیا تو حضرت سعید بن العاص رضی اللہ کو امیر
مقرر کیا گیا۔ وہ مولا علی ع کو گالیاں نہیں دیتے تھے۔ اسوجہ سے انکو دو سال میں ہی
ہٹا کے پھر مروان کو دوبارہ امیر لگا دیا وہ پھر گالیاں دیتا تھا۔ اب آپ سوچٸیں
مروان کو امیر لگایا کس نے تھا؟؟
پھر
جب حضرت سعید بن العاص رض نے گالیاں نہیں
دی تو اسکو ہٹا کر پھر مروان کو کس نے لگایا؟ ذرا سوچٸیں
مروان کو گورنر بنانے والا کون تھا؟؟؟
پتہ
چلا مروان جیسے خبیثوں کو پیچھے سے آڈر دیا جاتا تھا۔۔۔۔۔
لوگوں
سے مولا علی کو گالیاں دلوائی جاتی تھیں۔ یہ وہ حقیقت جس کو نام نہاد ملاں چھپا
جاتے ھیں یا کہہ دیتے ہیں کہ یہ جھوٹ ہے، اگر یہ جھوٹ ہے تو صحیح اسناد کے ساتھ
کتب میں موجود ہے، پھر تو یہ ہوا کہ کتب کے مولفین نے اسے گھڑا ہے؟ اگر ایسا ہے تو
پھر ہمارے اہل سنت کے جید ترین آئمہ کی عدالت فارغ ہوجاتی ہے اور اگر ایسا نہیں ہے
تو پھر مروان ملعون اور اسکو گورنر لگانے والے واضع ذمہدار ہیں.
✍️: شہزاد احمد آرائیں
Post a Comment