-->

امام شافعیؒ کی طلباء کو نصیحت

 

﴿استاد الآئمہ امیر المومنین الامام الشافعیؒ کی طلباء کو نصیحت﴾

 

امام محیی الدین یحیی بن شرف النوویؒ (المتوفی 676ھ) لکھتے ہیں:

وقال الشافعي رضي الله تعالى عنه من أحب أن يفتح الله قلبه ويرزقه العلم فعليه بالخلوة وقلة الأكل وترك مخالطة السفهاء وبعض أهل العلم الذين ‌ليس ‌معهم ‌إنصاف ‌ولا ‌أدب.

 

امام شافعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: جو شخص چاہتا ہے کہ اللہ اس کا دل کھول دے اور اسے علم عطا فرمائے، تو اسے چاہیے کہ خلوت اختیار کرے، کم کھائے، بے وقوفوں سے دور رہے، اور ان بعض اہل علم سے بھی دوری اختیار کرے جن کے پاس نہ انصاف ہو اور نہ ادب۔

)بستان العارفين للنووي: صفحہ 53)

 

امام شافعیؒ کی یہ نصیحت بلکل حق پہ مبنی ہے، میں نے اسکا تجربہ کیا ہے اور اسے درست پایا ہے، جو بھی شخص ان دو چیزوں کی خواہش رکھتا ہے کہ اللہ اسے یہ عطا کرے کہ اسکا دل کھول دیا جائے اور اس کو علم سے نوازا جائے تو وہ وہ یہ چار کام لازما کریں:

 

1۔ خلوت یعنی تنہائی اختیار کرے۔ یعنی وہ فضول لوگوں سے دور رہے اور اپنی خلوت میں ذکر الہی اور مطالعے کی طرف توجہ دی جائے، خلوت اس لیے بھی ضروری ہے کہ اس کے ذریعے چیزوں پہ غور و فکر کی جائے اور انکے امور پہ توجہ دی جائے، اپنے فہم کی پختگی پہ کام کیا جائے۔

 

2۔ کم کھائے۔ تاکہ سستی اور کاہلی میں مبتلا نہ ہو، ضرورت سے زیادہ کھانا بھی مختلف بیماریوں کا سبب بنتا ہے اور اس زیادہ کھانے کی بدولت انسان کا دل بھی تنگ ہونا شروع ہوجاتا ہے۔

 

3۔ بےوقوفوں سے دور رہیں۔ یعنی ایسے لوگ جو دین و دنیا کے ساتھ سنجیدہ نہیں بس وقت کو ضائع کرنے والے اور فضولیات میں مشغول رہنے والے ہیں، لہزا ایسے لوگوں سے کنارہ کشی اختیار کرنے میں بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے اور بےوقوفوں کی بہت سی اقسام ہیں لہزا احباب ہر قسم کے بےوقوف سے کنارہ کش رہیں تاکہ انکا وقت ضائع نہ ہو۔

 

4۔ اور ان نام نہاد اہل علم سے بھی دوری اختیار کرنی چاہیے جنکے پاس انصاف بھی نہیں ہے کہ وہ اپنے قول و عمل کے ساتھ انصاف کرسکیں، بلکہ اکثر ایسے لوگ انصاف کا بیڑا غرق کرکے خود کو منصف سمجھ رہے ہوتے ہیں لہزا انکے اس دوغلے پن کی معرفت ان کے ادب سے معلوم ہوجاتی ہے کہ آپ ان سے اختلاف کریں گے تو یہ لوگ باہمی ادب اور وقار کا خیال رکھے بغیر آپ پہ اپنی علمیت جھاڑیں گے لہزا ایسے لوگوں کی معرفت کریں کیونکہ آج یہ اکثریت سے موجود ہیں اور ان سے کنارہ کش رہیں۔

 

ان شاء اللہ، مجھے امید ہے کہ جسطرح مجھے امام شافعیؒ کی نصیحت پہ عمل کرنے سے فوائد حاصل ہوئے ہیں تو آپ احباب کو بھی ہونگے۔ یہی نصیحت میری بھی اپنے تلامذہ کو ہے۔

 

اللہ ہم سب کو دین کے علم کو سیکھنے اور آگے سکھانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ تعالی ہمارے دلوں کو حق کیلیے ہمیشہ کھلا رکھے۔ آمین ثم آمین۔

 

والسلام: ابو الحسنین شہزاد احمد آرائیں