-->

جاہل اور عالم کی صفت

﴿جاہل اور عالم کی صفت﴾

 

امام ابو بکر محمد بن الحسین الآجریؒ (المتوفی 360ھ) کہتے ہیں:

 

«قال محمد بن الحسين: " من صفة الجاهل ، الجدل ، والمراء ، والمغالبة ، نعوذ بالله ممن هذا مراده ومن صفة العالم العقل والمناصحة في مناظرته ، وطلب الفائدة لنفسه ولغيره ، كثر الله في العلماء مثل هذا ، ونفعه بالعلم ، وزينه بالحلم»

 

یہ جاہل کی صفت میں سے ہیں کہ جھگڑا کرنا، بحث و مباحثہ کرنا اور غالب آنے کی کوشش کرنا، ہم اس سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں جس کی یہ مراد ہو۔

اور یہ عالم کی صفت میں سے ہے کہ عقل مندی، مناظرے میں خیر خواہی، اپنے لیے اور دوسروں کیلیے فائدے کی طلب۔

اللہ ایسے علماء کی کثرت کرے اور انہیں علم کے ذریعے نفع دے اور حلم کے ذریعے زینت بخشے۔ (آمین)

[أخلاق العلماء للآجري: صفحہ 63]

 

اب آپ خود فیصلہ کرلیں کہ آپ خود اور آپکے ارد گرد آپکے عزیز کس طرح کی صفات رکھتے ہیں۔

اللہ ہم سب کو جہالت سے محفوظ رکھے۔ آمین ثم آمین۔

والسلام: ابو الحسنین شہزاد احمد آرائیں